قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں۔
حیران کیوں ہیں؟ چند لفظ ہی تو پڑھنے ہیں اور فیصلہ آپ کے ہاتھ میں!آپ کو شکوہ ہے‘ آپ کا بیٹا ہر مرتبہ امتحان میں فیل ہوجاتا ہے؟ آپ پریشان ہیں؟ آپ کے گھر میں بچوں کا حافظہ مضبوط نہیں؟ ان کی یادداشت میں قوت اور طاقت نہیں؟ آپ روز غم لے کر بیٹھے ہیں‘ آپ کی نسلیں پھلتی پھولتی نہیں‘ ان کے چہرے پر رونق‘ خون‘ لالیاں‘ سرخیاں‘ گلابی ہونٹ‘ چمکدار آنکھیں‘ خوبصورت بھنویں‘ لہراتے بال‘ اٹھی ہوئی گردن‘ کِھلتا ہوا چہرہ‘ چمکتے ہوئے دانت‘ پررونق جھلک یہ سب نہیں ہیں؟ آپ کو یہ غم کھاگیا ہے آپ کی اولاد تنہائیاں ڈھونڈتی ہے‘ پریشانیوں میں مبتلا رہتی ہے ‘حالات کی الجھنوں تکالیف اور مشکلات میں ڈوبی رہتی ہے ‘غم ‘دکھ ‘پریشانیاں اور ناکامیاں ان کے قریب رہتی ہیں۔
کمزور اور کند ذہن نسلیں
روز بیٹھ کر سوچتے ہیں کہ لوگوں کے بچے تو اتنی ترقیاں کررہے اور میری اولاد اتنی ترقیاں نہیں کررہی ‘ لوگ تو کامیاب جارہے اور میری اولاد آخر ناکام کیوں ہے؟ پھر اس کی کامیابی کے آپ سو راستے طریقے انداز سوچتے ہیں لیکن! پھر بھی آپ کو منزل نہیں ملتی‘ راستہ نہیں ملتا آخر کیوں؟
زندگی میں اولاد ہی سب کچھ ہوتی ہے‘ نسلیں ہی سب کچھ ہوتی ہیں اگر آپ کی نسلیں کمزور‘ کندذہن‘ عقل کی کمی‘ یادداشت مضبوط نہیں‘ نظرطاقتور نہیں‘ ہڈیاں نکلی ہوئی ہیں یا سستی اور کاہلی ہے یا ان کے چہرے پر خون نہیں‘ آپ کی آنکھیں انہیں دیکھ کر ٹھنڈی نہیں ہوتی‘ روزبروز ناکام ہورہے‘ امتحانات میں وہ ڈگریاں اور ترقیاں نہیں پار ہے جو ہونی چاہیے اور وہ ترقیاں نہیں پارہے جو پانی چاہیے۔ ہروقت بجھے بجھے‘ الجھے الجھے‘ کھچے کھچے رہتے ہیں تو پھر آئیے میں آپ کو ایک ٹوٹکہ بتاتا ہوں:۔
ہزاروں سال کے تجربات کا نچوڑ
وہ ٹوٹکہ کیا ہے حیرت کا سمندر ‘انمول موتی‘ فطرت کی پکار اور ہزاروں سال کے تجربات کا نچوڑہے۔ بے شمار سائنسدانوں‘ طبیبوں‘ حکیموں‘ داناؤں‘ دانشوروں اور مفکرین کو صرف اسی کی آواز سنتے اور اسی کا بول بولتے دیکھا۔ بس! یہی کامیابی اور یہی عروج ہے!آپ صرف ایسا کریںکہ تین عدد آملہ کا مربہ ‘اگر آپ کی جیب میں پیسے ہیں تو سونے کا ورق لگا کر‘پیسے نہیں ہیں تو چاندی کا ورق لگا کر (ہر مربہ پر ایک ورق لگائیں) کھالیں۔ آپ میٹھا زیادہ پسند نہیں کرتے تو پہلے اس مربہ کو دھو کر پھر اس پر ورق لگائیں‘ آپ کے پاس ورق کے پیسے نہیں تو آپ صرف مربہ کھالیں ۔ پھر سفید زیرہ او ر خشک دھنیا ہلکا سا اتنا بریک کوٹیں جتنی بریک پتی ہوتی ہے۔اب اس سفوف کو ابال کر میٹھا ڈالیں‘ میٹھا ضروری نہیں سمجھتے تونہ ڈالیں‘ وہی قہوہ پی لیں۔
دولت کا راز اور اہرام مصر
اولاد کو اس کا عادی بنائیں‘ نسلوں کو اس کے فوائد اور اس کے کمالات بتائیں ۔اگر آپ نسلوں کو اس کے نفع‘ کمالات بتائیں گے تو آپ کی نسلیں حیرت انگیز طور پر صحت ‘ دولت‘ تونگری یعنی عقل کی صحت‘ عقل کی دولت‘ صحت کی تونگری اور یادداشت کی طاقت سے مالامال ہوں گی۔ صحت مند ہوں گے‘ باکمال ہوں گے اور بے مثال ہوں گے۔ آپ کو صحت وہ ملے گی جو آپ سوچ نہیں سکتے‘ طاقت وہ ملے گی جو گمان نہیں کرسکتے ۔پوری دنیا میں جتنی بھی طاقت کی ادویات بنتی ہیں ان میں زیادہ تر آملہ بطور دوا اور شفاء استعمال ہوتا ہے۔ آملہ مربہ صحت اور شفاء یابی میں آج بھی ایسے ہے جیسے آج سے پانچ ہزار سال پہلےتھا۔ اہرام مصر کو جب کھولا گیا تو وہاں جسم کے ساتھ آملہ بھی پڑا تھا۔ ان کا خیال تھا موت کے بعد یہی جسم پھر اٹھے گا‘ اگر اسے کمزوری ہوئی تو وہ شخص پھر آملہ کھائے گا۔
جذباتی نوجوان کو بابا جی کی نصیحت
ایک صاحب کہنے لگے: میں کھیل کود کو بہت پسند کرتا تھا‘ میری جوانی کھیل کود میں گزری‘ گلیوں فٹ پاتھوں اور جیسے جذباتی نوجوان ہوتے ہیں ویسے میری زندگی گزری۔ ایک مرتبہ ایک بابا جی نے کہا اگر تو چاہتا ہے کہ کھیل کود میں کبھی تھکے نہ اور کبھی تیری ٹانگوں میں درد‘ جسم میں درد ‘ تیرا جسم ہمیشہ صحت مند رہے اور تو ہمیشہ باکمال رہے تو بس صبح تین عدد آملہ مربہ کھالیا کر۔وہ صاحب کہنے لگے: میں نے تین آملہ مربہ کھانا شروع کردئیے‘ بس! پھر کیا تھا‘ سب سے زیادہ صحت مند‘ طاقتور‘ خوبصورت‘ نیلی آنکھوں والا میں ہی تھا‘ وہ تین آملہ کا کمال تھا جس نے میری جوانی کو واپس لوٹا دیا۔
ہزاروں سال پرانا ٹوٹکہ
قارئین! آپ کو علم ہے کہ سفید زیرہ اور دھنیا جب آپس میں ملتے ہیں تو اس میں صحت کا کون سا راز نکلتا ہے اور طاقت کی کون سی چیز ابلتی ہے‘ صحت و طاقت کا کون سا صیغہ جوان اور زندہ ہوتا ہے۔آپ کو آج وہ راز بتاتا ہوں دھنیا اور سفید زیرہ وہ فصلیں ہے جن پر کھاد‘ سپرے اور کیمیکل نہیں ہوتے۔ ان کے ساتھ صحت اور تندرستی کے راز وابستہ ہیں ۔ ان کے ساتھ انسان کے ریشے ریشے سے بیماری نکالنے شفاء یابی ڈالنے اور ایک ایک سیل پر صحت کے اچھے اثرات مرتب کرنے کا سلسلہ ہے۔ آپ جب سفید زیرہ اور خشک دھنیا ملا لیتے ہیں توان کے ملانے سے جسم کے لیے وہ صحت مند قہوہ اور قطرے بنتے ہیں جو ہماری شاید ہماری سمجھ سے بالا تر ہے۔یہ میرا ٹوٹکہ نہیں بلکہ ہزاروں سال پرانا ہے‘ نامعلوم کتنے سینکڑوں ‘ہزاروں‘ لاکھوں لوگوں نے آزمایا اور اس کا فائدہ پایا۔آپ بھی فائدہ پائیں‘صحت مند رہنے کے لئے آملہ مربہ ‘سفید زیرہ اور خشک پودینہ کبھی نہ بھولیں ۔ چسکی چسکی پئیں۔ آج مجھ سے وعدہ کریں صبح نہار منہ سردی ہویا گرمی بارش ہو یا خزاں اپنی صحت کا صبح سویرے اور اندھیرے سویرے راز لینا نہ بھولیں‘ صحت اور تندرستی کی طاقتوں کو اپنے اندر سے نہ نکالیں۔
پوری سائنس واپس فطرت کی طرف لوٹ رہی ہے فطرت ہی ہماری زندگی ہے۔ اگر ہم فطرت سے دور ہٹے تو ہمارا نظام بیماریوں‘ تکالیف مشکلات اور مسائل کی طرف پلٹ جائے گا اور پھر طرح طرح کی ادویات بھی کام کرنا چھوڑ دیں گی ۔ ایک بات اور بتادوں آملہ قوت مدافعت کو مضبوط کرتا ہے جتنی بھی وبائی بیماریاں آئیں گی آپ کو نہیں چھوئیں گی جتنی بھی خطرناک وبائیں پھیلیں گی آپ کے قریب نہ آئیں گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں